کورونا وائرس دنیا میں 50 سے 60 دن تک ہلکے پھلکے انداز میں پھیلا لیکن پھر اس نے اچانک تباہی مچادی،اسی طرزِ عمل سے 15 دن انتہائی خطرناک ہیں۔ائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مسعود حمید
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 اپریل 2020ء) پاکستان میں 26 اپریل سے 10مئی تک کورونا زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔اس حوالے سے سابق وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر مسعود حمید خان نے پاکستان میں ناول کورونا وائرس کی وبائیت کے حوالے سے 26 اپریل تا 10 مئی کے 15 دنوں کو خطرناک قرار دے دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کو 50 دن مکمل ہو چکے ہیں۔
امریکہ سمیت یورپ میں اس وائرس کی تباکاریاں پچاس سے ساٹھ دن کے دوران سامنے آئی ۔لہذا پاکستان میں بھی ان پندرہ دنوں میں کورونا وائرس کی وبا زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے ۔ایک ویڈیو بیان میں پروفیسر ڈاکٹر مسعود حمید نے مزید کہا کہ امریکہ سمیت دیگر ممالک میں وائرس سے ہونے والی اموات بھی دو سے ڈھائی ماہ کے درمیان سامنے آئی ہیں۔
کورونا وائرس دنیا میں پچاس سے ساٹھ دن تک ہلکے پھلکے انداز میں پھیلا لیکن پھر اس نے اچانک کی دنیا میں تباہی مچا کر رکھ دی۔اگر اسی طرز عمل کو سامنے رکھا جائے تو اس کی وبائیت کا چکر 90 دن تک بنتا ہے۔پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا ٹیسٹ 26 فروری کو ہوا تھا جسے اب پچاس دن ہوچکے ہیں۔لہذا 26 اپریل سے 10مئی تک کہ دو ہفتے اس وائرس کے حوالے سے خطرناک ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ بق کورونا وائرس گذشتہ سال کے آخر میں وسطی چین کے شہر ووہان میں نمودار ہوا اور پھر چند ہی مہینوں میں اس نے دنای بھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔اس مہلک وائرس نے اب تک دنیا کے 202 ممالک میں 1.9 ملین سے زیادہ افراد کو متاثر کیا۔ 118،000 افراد کورونا کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گئے۔چین کا ہمسایہ ملک ہونے کے باوجود بھی پاکستان 26 فروری تک محفوظ رہا۔پھر کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان میں ایران سے واپسی پر کورونا کی تصدیق ہوئی۔ 26فروری کو پہلا کیس رپورٹ ہوا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے یہ وائرس ملک بھر میں پھیل گیا۔اور مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا،اب ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد 6ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔
اب تک کورونا وائرس کا یہی طرز عمل سامنے آیا ہے۔
Comments
Post a Comment