"کورونا وائرس کی آزمائشی دوا کا استعمال جانوروں کے بجائے ان لوگوں پر کیاجائےجو۔۔۔" سعودی ادکارہ کے بیان نے ہنگامہ برپا کردیا
قاہرہ(ڈیلی پاکستان آ ن لائن)دنیا بھرمیں کورونا وائرس سے بچاو کیلئے ادویات کی تیاری اور ان کے تجربات کا سلسلہ جاری ہے،خصوصی ویکسین بنانے والے دنیا کے تقریبا تمام ممالک ان ادویات کے جانوروں پر تجربات کررہے ہیں تاہم سعودی عرب کی مقبول اداکارہ مرام عبدالعزیز نے ایک ایسی تجویز دی ہے جس نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کردیا جس کے بعد انہوں نے اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا۔
گولف نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق مرام نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر دیئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ادویات کا تجربہ چوہوں اور بندروں کے بجائے ان لوگوں پر کیاجائے جو جیلوں میں قید ہیں۔ بتیس سالہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ اگر یہ ان کے اختیارمیں ہوتا تو میں انہیں قید نہ کرتی نہ ہی خوراک اور پانی ضائع کرتی اور ان کی بحالی کیلئے کام کرتی خصوصا ان کیلئے جو سکیورٹی کیلئے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا " میں انہیں نئی ادویات کی تجربہ گاہوں میں بھیجتی چاہے ان ادویات کے استعمال کی کوئی گارنٹی بھی نہ ہوتی"۔ ملک کو ان سے کوئی تو فائدہ ہوتا۔ چوہوں اور بندروں نے ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچایا اس لئے بہتر ہے ان لوگوں پر ہی تجربات کیے جائیں۔
گلف نیوز کے مطابق اداکارہ کی جانب سے متنازع تجویز دیے جانے پر لوگوں نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں جرمن ڈکٹیٹر ایڈولف ہٹلر سے تشبیح دی اور کئی افراد نے ان کی تجویز کو انسانیت کے خلاف قرار دیا۔
کچھ افراد نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ متنازع تجویز سے سستی شہرت حاصل کرنا چاہتی ہیں، تنقید کے بعد اگرچہ اداکارہ نے مذکورہ پوسٹ ہٹادی، تاہم انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں بتایا کہ وہ مرنے کے بعد اپنے تمام اعضا طبی تحقیق کے لیے عطیہ کردیں گی۔
ساتھ ہی اداکارہ نے وضاحت کی کہ نئی دوا کے تجربات کے لیے طبی ماہرین کو صحت مند جسم درکار ہوتا ہے اور وہ مذکورہ معیار پر پورا نہیں اتریں، اس لیے وہ مرنے کے بعد اپنے تمام اعضا عطیہ کردیں گی، تاکہ ان سے فائدہ حاصل کیا جا سکے۔
اگرچہ اداکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ وہ جسمانی طور پر مکمل صحت مند نہیں، تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی کہ انہیں کیا عرضہ لاحق ہے یا وہ کیوں مکمل طور پر صحت مند نہیں ہیں۔
Comments
Post a Comment