Skip to main content

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں



Chand Dekha Yaad Aayi Surat Teri - Kumar Sanu - YouTube



سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں                         
سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے
سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کی
سو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے اس کو بھی ہے شعر و شاعری سے شغف
سو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیں
یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہے
ستارے بام فلک سے اتر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے دن کو اسے تتلیاں ستاتی ہیں
سنا ہے رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے حشر ہیں اس کی غزال سی آنکھیں
سنا ہے اس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے رات سے بڑھ کر ہیں کاکلیں اس کی
سنا ہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے اس کی سیہ چشمگی قیامت ہے
سو اس کو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے اس کے لبوں سے گلاب جلتے ہیں
سو ہم بہار پہ الزام دھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے آئنہ تمثال ہے جبیں اس کی
جو سادہ دل ہیں اسے بن سنور کے دیکھتے ہیں

سنا ہے جب سے حمائل ہیں اس کی گردن میں
مزاج اور ہی لعل و گہر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے چشم تصور سے دشت امکاں میں
پلنگ زاویے اس کی کمر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہے
کہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں

وہ سرو قد ہے مگر بے گل مراد نہیں
کہ اس شجر پہ شگوفے ثمر کے دیکھتے ہیں

بس اک نگاہ سے لٹتا ہے قافلہ دل کا
سو رہروان تمنا بھی ڈر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے اس کے شبستاں سے متصل ہے بہشت
مکیں ادھر کے بھی جلوے ادھر کے دیکھتے ہیں

رکے تو گردشیں اس کا طواف کرتی ہیں
چلے تو اس کو زمانے ٹھہر کے دیکھتے ہیں

کسے نصیب کہ بے پیرہن اسے دیکھے
کبھی کبھی در و دیوار گھر کے دیکھتے ہیں

کہانیاں ہی سہی سب مبالغے ہی سہی
اگر وہ خواب ہے تعبیر کر کے دیکھتے ہیں

اب اس کے شہر میں ٹھہریں کہ کوچ کر جائیں
فرازؔ آؤ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں

Comments

Popular posts from this blog

خاموشی رات کی دیکتھا ہوں اور تجھے سوچتا ہوں (WASI SHAH)

خاموشی رات کی دیکتھا ہوں اور تجھے سوچتا ہوں مد ہوش اکثر ہوجاتا ہوں اور تجھے سوچتا ہوں ہوش والوں میں جاتا ہوں تو الجھتی ہے طبعیت سو با ہوش پڑا رہتا ہوں اور تجھے سوچتا ہوں تو من میں میرے آ جا میں تجھ میں سما جاؤں ادھورے خواب سمجھتا ہوں اورتجھے سوچتا ہوں جمانے لگتی ہیں جب لہو میرا فر خت کی ہوائیں تو شال قر بت کی اوڑھتا اور تجھے سوچتا ہو

ZARA NOOR ABBAS biography

ZARA NOOR ABBAS Born: May 22, 1990 (29 years Old) In Lahore ( Pakistan )   Education : Beaconhouse National University Tarogil Campus Drama: 1.                    Ehde_e_wafa 2.                    Deewary shub 3.                    Parey Hut Love 4.                    Chhalawa 5.                    Qaid 6.                    Lamhy 7.              ...

Koi Mere Liye Tujhsa Nhi Tha

Koi Mere Liye Tujhsa Nahi Tha Sitam Ye Hai Tu Hi Apna Nahi Tha Bagair Uske Mujhe Jeena Padega Kabhi Meine To Ye Socha Nahi Tha Meri Aankho Ka Dhoka Tha Yaqeenan Kabhi Bhi Ishq Ye Sachha Nahi Tha Ye Raaste Har Qadam The Saath Mere Mein Tanha Ho Ke Bhi Tanha Nahi Tha Zamane Ke Liye Hoga Wo Mohsin Mere Haq Mein Kabhi Acha Nahi Tha Muqaddar Ban Gaya Zamreen Wo Hi Jise Meine Kabhi Chaha Nahi Tha