ڈرائیور نے فی مسافر 4ہزار روپے وصول کیے،پہلے بھی کئی افراد کو اسی طریقے سے مانسہرہ پہنچا چکا،پولیس نے تمام افراد کو حراست میں لے لیا،
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 اپریل 2020ء) کورونا وائرس کے نقصانات سے بے خوف ہوکر لوگوں کے ایسے اقدامات سامنے آئے ہیں جس سے وائرس مزید پھیلنے کا خطرہ ہے۔جہاں حکومت کی جانب سے شہریوں کو کچھ دنوں کے لیے گھروں میں رہنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔وہیں کچھ لوگ ایک شہر سے دوسرے شہر سفر کرنے کے لئے لیے مختلف طریقے اپنا رہے ہیں۔کراچی سے چونتیس افراد کو مانسہرہ لے جانے کی کوشش ناکام بنادی گئی ہے۔
کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر ائیر پورٹ پولیس کی جانب سے کارروائی کی گئی۔ایس ایس پی ملیر محمد علی رضا کے مطابق کراچی سے کنٹینر نما بند ٹرک میں 34 آدمیوں کو مانسہرہ لے جانے کی کوشش پر کاروائی کی گئی جس کے بعد چونتیس افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ائیر پورٹ پولیس نے ملیر ہالٹ ناکہ بندی پوائنٹ پر کارروائی کرتے ہوئے ٹرک سے بھیڑ بکریوں کی طرح بند کیے گئے افراد کو حراست میں لیا۔
ٹرک ڈرائیوروں محمد شفیع اور محمد وحید کو بھی گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ گرفتارکیے گئے ڈرائیورز کی طرف سے مانسہرہ پہنچانے کے لیے مسافروں سے چار ہزار روپے وصول کئے تھے۔جبکہ اس سے قبل چار مسافروں کو اسی طرح کنٹینر نما ٹرک میں ڈال کر مانسہرہ پہنچا چکا ہے۔قبل ازیں 4 اپریل کو جامشورو پولیس نے ٹول پلازہ کے قریب خفیہ اطلاع پر ایک کنٹینر سے چیکنگ کے دوران 46 افراد کو حراست میں لے لیاہے۔
اس ضمن میں ایس ایس پی جامشورو امجد شیخ نے بتایا کہ کنٹیر میں 46 افراد سوار تھے جو چوری چھپے کراچی سے کنٹینر میں سوار ہوکر بنوں جارہے تھے تمام افراد مزدور ہیں جو لاک ڈائون کے باعث بیروزگار ہونے کے بعد گھروں پر جارہے تھے۔ امجد شیخ نے بتایا کہ سندھ میں ٹرانسپورٹ کی بندش کے باعث یہ افراد گڈز کنٹینر میں چھپ کر جانے پر مجبور تھے۔انہوں نے بتایاکہ جس وقت کنٹینر کو چیک کیاگیا اس وقت4افراد کی حالت غیر تھی اور سکھر تک پہنچنے میں انسانی المیہ جنم لے سکتا تھا۔
Comments
Post a Comment